رُوٹھے ہوئے یاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
بے فیض بہاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
جن رہگذروں میں میرے ساتھ تھے تم بھی
... اُن راہ گذروں سے میرا ذکر نہ کرنا
موجوں کا تلاطم کہیں آواز نہ سُن لے
خاموش کناروں سے میرا ذکر نہ کرنا
پھولوں کی نزاکت کو کہیں ٹھیس نہ پہنچے
حسرت زدہ خاروں سے میرا ذکر نہ کرنا!