Mehndi Poetry
ہتھیلیوں کی دعا پھول لے کے آئی ہو
کبھی تو رنگ مرے ہاتھ کا حنائی ہو
کوئی تو ہو جو میرے تَن کو روشنی بھیجے
کِسی کا پیار ہَوا میرے نام لائی ہو
گلابی پاؤں مرے چمپئی بنانے کو
کِشی نے صحن میں مہندی کی باڑھ اُگائی ہو
کبھی تو ہو مرے کمرے میں ایسا منظر بھی
بہادر دیکھ کے کھڑکی سے، مُسکرائی ہو
وہ سوتے جاگتے رہنے کے موسموں کا فسوں
کہ نیند میں ہوں مگر نیند بھی نہ آئی ہو
کبھی تو رنگ مرے ہاتھ کا حنائی ہو
کوئی تو ہو جو میرے تَن کو روشنی بھیجے
کِسی کا پیار ہَوا میرے نام لائی ہو
گلابی پاؤں مرے چمپئی بنانے کو
کِشی نے صحن میں مہندی کی باڑھ اُگائی ہو
کبھی تو ہو مرے کمرے میں ایسا منظر بھی
بہادر دیکھ کے کھڑکی سے، مُسکرائی ہو
وہ سوتے جاگتے رہنے کے موسموں کا فسوں
کہ نیند میں ہوں مگر نیند بھی نہ آئی ہو